نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ٹھوس فضلہ سے بجلی کی پیداوار شروع کرنے کے لیے بڑے اقدامات کیے ہیں اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC) کو قابل تجدید توانائی کے لیے کوٹہ طے کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیپرا نے این ٹی ڈی سی کو سالڈ ویسٹ سے بجلی پیدا کرنے کا کوٹہ طے کرنے اور اسٹیک ہولڈرز سے معلومات اکٹھی کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
حکام کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ میونسپل سالڈ ویسٹ کے حوالے سے متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں سے ڈیٹا اکٹھا کریں اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے لیے حکمت عملی وضع کریں۔
اتھارٹی کی ہدایات کے تحت، NTDC سالڈ ویسٹ سے بجلی کی پیداوار کو نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے لیے سفارشات مرتب کرے گا۔ اتھارٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ میونسپل فضلہ ملک میں ایک اہم مسئلہ بنتا جا رہا ہے اور ماحولیاتی اور صحت کے مسائل پیدا کر رہا ہے۔
گزشتہ روز معلوم ہوا کہ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) 2030 تک ملک کی بجلی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کم لاگت، گرین اور کلین ہائیڈل بجلی میں 10,000 میگاواٹ تک اضافہ کرے گی۔
اس کے نتیجے میں ہائیڈل کی پیداوار 9,500 میگاواٹ سے تقریباً 20,000 میگاواٹ تک دگنی ہوجائے گی۔ اس کے علاوہ، ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت میں مزید 12 MAF کا اضافہ ہوگا۔ یہ پاکستان کے معاشی استحکام اور سماجی ترقی کے لیے واپڈا کی جانب سے ایک بڑا تعاون ہوگا۔
یہ بات چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے جنرل منیجرز اور پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی پہلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
دو روزہ کانفرنس کا انعقاد واپڈا ہاؤس میں کیا گیا جس میں زیر تعمیر منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور ان پراجیکٹس پر موثر عمل درآمد کے طریقے تلاش کرنے کے لیے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانفرنس میں ملک بھر سے ممبر فنانس، ممبر واٹر، ممبر پاور، جنرل منیجرز اور پروجیکٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔
Generating electricity from solid waste, also known as waste-to-energy (WTE), involves using waste as a fuel to generate electricity. This is typically done by burning the waste in a furnace or incinerator, which then heats water into steam that drives a turbine and generates electricity. WTE is seen as a form of renewable energy, as it harnesses the energy that would otherwise be lost as waste materials degrade in landfills.
While WTE can be an effective way of reducing the amount of waste that ends up in landfills, it is not without its drawbacks. The process of burning waste releases emissions, including greenhouse gases and other pollutants, which can harm the environment and public health. Additionally, the process can release heavy metals and other toxic substances, which can pose a risk if they are not properly managed.
For these reasons, WTE is often subject to strict environmental regulations, and it is important to carefully consider the environmental impacts of any WTE project. In some cases, alternative waste management methods, such as recycling or composting, may be more sustainable and environmentally friendly than WTE.